شاہد آفریدی پر پینتالیس لاکھ جرمانہ
Shahid afridi |
پاکستان کرکٹ بورڈ کی انضباطی کمیٹی نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی پر پینتالیس لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے اور اب کرکٹ بورڈ ہیمپشائر کاؤنٹی کے لیے کھیلنے کے لیے شاہد آفریدی کو این او سی جاری کر دے گا۔
دوسری جانب شاہد آفریدی نے اس فیصلے کو قبول کر لیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ وہ فل حال پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
آل راؤنڈر شاہد آفریدی جمعرات کو لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں انضباطی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ انہوں نے کمیٹی کا فیصلہ آنے سے پہلے ہی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی غلطی تسلیم کرتے ہیں لیکن وہ اس پر معافی نہیں مانگیں گے کیونکہ وہ سب کچھ کرنے اور کہنے پر وہ مجبور ہوگئے تھے۔
سلطان رانا کی سربراہی میں انضباطی کمیٹی نے شاہد آفریدی کے مقدمے کی کافی طویل سماعت کی اور شام کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کمیٹی کے فیصلے کو پڑھ کر سنایا۔ انہوں نے کہا کہ پینتالیس لاکھ روپے کا جرمانہ کرنے کےاس فیصلے کی وجوہات بعد میں بتائی جائیں گی۔
شاہد آفریدی نے کمیٹی کے اس اعلان کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ ذرائع ابلاغ میں آیا جس سے ملک کی بھی بدنامی ہو رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ انضباطی کمیٹی نے بہت اچھے طریقے سے ان کی بات سنی ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی ہے اور وہ اس فیصلے پر خوش ہیں۔
پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی مینجمنٹ کے خلاف بات کرنے پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاہد آفریدی کو کپتانی سے ہٹا دیا تھا جس کے بعد شاہد آفریدی نے بورڈ پر تنقید کرتے ہوئے کرکٹ چھوڑ دینے کا اعلان کیا تھا۔
کرکٹ بورڈ نے ان کا کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے کا این او سی واپس لے لیا اور ان کے خلاف انضباطی کمیٹی قائم کی جسے شاہد آفریدی نے سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ کرکٹ بورڈ اور شاہد آفریدی کے اس جھگڑے کو اعلیٰ حکومتی شخصیات نے ختم کرایا جس کے بعد شاہد آفریدی نے پیٹیشن واپس لے لی اور انضباطی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔
0 comments:
Post a Comment